Sunday, November 10, 2013

Matric Urdu Notes Class 10th مرکزی خیال اور خلاصہ (ہاسٹل میں پڑھنا)

Matric Urdu Notes Class 10th 

مرکزی خیال اور خلاصہ 

ہاسٹل میں پڑھنا

مرکزی خیال

ہاسٹل میں پڑھنا، احمد شاہ پطرس بخاری کا وہ مضمون ہے جس میں انہوں نے مزاحیہ اور دلچسپ انداز میں طالبعلموں کے اس طبقے کی فطرت ظاہر کی ہے جو پڑھائی کو تفریح طبع کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ اور درسگاہوں کو تفریح گاہ اور وہ اس ادارے سے اس قدر مانوس بھی ہوجاتے ہیں کہ چھوڑنا نہیں چاہتے لہذا جان کے فیل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

خلاصہ 

احمد شاہ پطرس بخاری نے اس مضمون کی ابتداءاپنے بی- اے سال اول میں ناکامی کے ذکر سے کی ہے۔ اس سے پہلے وہ ایف-اے کے امتحان میں کامیابی حاصل کرچکے تھے مگر وہ بھی اس طرح کہ ان کو ریاضی میں کمپارٹمنٹ امتحان دینا پڑا تھا۔ چنانچہ بی-اے میں انگریزی، تاریخ اور فارسی کے مضامین پڑھنے کے ساتھ ساتھ انہیں ایف-اے کے ریاضی کی تیاری بھی جاری رکھنی پڑی جو کہ ان کے لئے بڑی دشوار ثابت ہوئی۔ اسی دشواری کے پیشِ نظرانہوں نے سب کے مشوروں کے بعد بی- اے میں ریاضی کو خےرباد کہہ دیا تھا۔ مگر ایف - اے کاپرچہ ریاضی تو پاس کرنا ہی تھا۔ نتیجہ آیا تو فارسی اور تاریخ میں فیل ہوگئے۔ فارسی میں فیل ہونے سے ان کو بڑی ندامت ہوئی کیوں کہ ان کا تعلق علم دوست گھرانے سے تھا وہ تو خدا کی مہربانی ہوئی کہ اگلے سال فارسی میں اس سے اگلے سال تاریخ مےں پھر اگلے سال انگریزی میں پاس ہوگئے۔
بی-اے سال دوئم میں بھی کچھ یہی صورت حال رہی۔ کبھی وہ ایک پرچے میں فیل ہوئے اور کبھی دوسرے پرچے میں اسی طرح انہوں نے متعدد بار امتحان دئیے۔
آخری دفعہ بھی انہیں فیل ہونے کی توقع تھی وہ سوچ رہے تھے کہ عمر بھر آزادی نہیں ملی۔ گھر سے نکلے تو ماموں کے چھوٹے سے مکان مےں رہے اور جب یہاں سے نکلیں گے تو زندگی بھر اپنے بنائے ہوئے ڈربے نما مکان میں رہنا پڑے گا۔ چنانچہ اس دفعہ ہاسٹل مین رہ کر پڑھا جائے۔ اپنے اس خیال کو عملی جامہ پہنانے کے لئے انہوں نے سفارشیں کروائیں اور گھر والوں کو بڑے مشکل سے رضامند کیا اور بے چینی کے ساتھ نتیجے میں فیل ہونے کا انتظار کرنے لگے۔ مگر سارے منصوبے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ سپنے ٹوٹ گئے۔ نتیجہ آیا 
تو وہ کامیابی حاصل کرچکے تھے

No comments:

Post a Comment

URDU 2ND YEAR (New Book Modal Paper)